عوام کو مہنگی بجلی ملتی ہے۔
درآمدی کوئلہ سے چلنے والے ساہی وال کول پلانٹ سے بجلی کا ایک یونٹ 32 روپے میں ملتا ہے جبکہ تھر کے مقامی کوئلہ سے چلنے والے پلاٹ سے تقریبا 4 روپے کا۔ 8 گنا کا فرق ہے۔
بجلی کے ایسے مہنگے، درآمدی ایندھن پر چلنے والے بہت سے پلانٹ لگوائے گئے۔ ان کے باعث عوام کو مہنگی بجلی ملتی ہے۔
تیل، گیس، کوئلہ کی درآمد پر پاکستان کو 27 ارب ڈالر سالانہ کرنا پڑتے ہیں۔ ایک وجہ ہے کہ نجی شعبہ میں درآمدی ایندھن سے بجلی کے پلانٹ دھڑا دھڑ لگوائے گئے۔ ان سے انتہائی مہنگی بجلی ملتی ہے، زر مبادلہ کا بحران پیدا ہوا اور معیشت کو نقصان ہوا۔ مٹھی بھر لوگوں نے مال بنایا۔ عوام پس گئے۔
.png)
No comments:
Post a Comment